Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

موطا امام مالك رواية ابن القاسم
حج کے مسائل
حج کی اقسام کا بیان
حدیث نمبر: 295
89- وبه: أنها قالت: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم عام حجة الوداع فمنا من أهل بعمرة، ومنا من أهل بحج وعمرة، ومنا من أهل بالحج، فأهل رسول الله صلى الله عليه وسلم بالحج. فأما من أهل بعمرة فحل، وأما من أهل بالحج أو جمع الحج والعمرة فلم يحلوا حتى كان يوم النحر.
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجتہ الوداع والے سال (مدینہ طیبہ سے) نکلے۔ ہم میں سے کوئی عمرے کی لبیک کہہ رہا تھا اور کوئی حج اور عمرے (دونوں) کی اور کوئی (صرف) حج کی لبیک کہہ رہا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کی لبیک کہی۔ جس نے (صرف) عمرے کی لبیک کہی تھی تو وہ (عمرہ کر کے)حلال ہو گیا یعنی اس نے احرام کھول دیا اور جس نے حج کی یا حج اور عمرے دونوں کی لبیک کہی تھی تو وہ قربانی والے دن تک حالت احرام میں رہا (اس نے قربانی کے بعد احرام کھولا)۔

تخریج الحدیث: «89- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 335/1، ح 753، ك 20 ب 11 ح 36) التمهيد 95/13، الاستذكار: 703، و أخرجه البخاري (1562) ومسلم (1211/118) من حديث مالك به والحديث مختصر منه.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح