موطا امام مالك رواية ابن القاسم
جمعہ کے مسائل
جمعہ کے لئے اول وقت آنے کی فضیلت
حدیث نمبر: 215
428- مالك عن سمي مولى أبى بكر عن أبى صالح السمان عن أبى هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”من اغتسل يوم الجمعة غسل الجنابة ثم راح فى الساعة الأولى فكأنما قرب بدنة، ومن راح فى الساعة الثانية فكأنما قرب بقرة، ومن راح فى الساعة الثالثة فكأنما قرب كبشا أقرن، ومن راح فى الساعة الرابعة فكأنما قرب دجاجة، ومن راح فى الساعة الخامسة فكأنما قرب بيضة، فإذا خرج الإمام حضرت الملائكة يستمعون الذكر.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو آدمی جمعہ کے دن غسل جنابت کرے پھر پہلے وقت میں (نماز جمعہ کے لئے) جائے تو گویا اس نے اونٹ کی قربانی پیش کی اور جو دوسرے وقت میں جائے تو گویا اس نے گائے کی قربانی پیش کی اور جو تیسرے وقت میں جائے تو گویا اس نے سینگوں والے مینڈھے کی قربانی پیش کی اور جو چوتھے وقت میں جائے تو گویا اس نے ایک مرغی قربان کی اور جو پانچویں وقت میں جائے تو گویا اس نے ایک انڈا بطور قربانی پیش کیا، پھر جب امام (خطبے کے لئے) نکلتا ہے تو فرشتے (رجسٹر بند کر کے خطبہ) ذکر سننے کے لئے حاضر ہو جاتے ہیں۔“
تخریج الحدیث: «428- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 101/1 ح 223، ك 5 ب 1 ح 1) التمهيد 21/22، 22، الاستذكار: 195، و أخرجه البخاري (881) ومسلم (850) من حديث مالك به.»
قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح