Note: Copy Text and to word file

موطا امام مالك رواية ابن القاسم
نوافل و سنن کا بیان
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو گیارہ رکعات پڑھتے تھے
حدیث نمبر: 161
456- وبه: أنها قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي بالليل ثلاث عشرة ركعة، ثم يصلي إذا سمع النداء بالصبح ركعتين خفيفتين.
اور اسی سند کے ساتھ (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو تیرہ رکعتیں پڑھتے پھر جب صبح کی اذان ہوتی تو دو ہلکی رکعتیں پڑھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «456- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 121/1 ح 263، ك 7 ب 2 ح 10) التمهيد 119/22، الاستذكار: 234، و أخرجه البخاري (1170) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح
موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم کی حدیث نمبر 161 کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 161  
تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 1170، من حديث مالك به]

تفقه:
➊ رات کی نفل نماز گیارہ رکعتیں ہیں اور جب اس میں عشاء کی فرض نماز کے بعد والی دو سنتیں شامل کی جائیں تو رات کی نماز تیرہ رکعتیں ہوجائے گی۔ ایک روایت میں آیا ہے کہ ان تیرہ رکعتوں میں وتر اور صبح کی دو رکعتیں بھی شامل ہیں۔ دیکھئے: [صحيح بخاري 1140]

[موطأ امام مالك رواية ابن القاسم: 312، رواية يحييٰ بن يحييٰ: 1/122 ح265] کی ایک روایت سے ثابت ہوتا ہے کہ ان تیرہ رکعتوں میں پہلی دو ہلکی رکعتیں بھی ہیں۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ سیدنا سائب بن یزید رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہم عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں تیرہ رکعتیں پڑھتے تھے۔ اس کے بارے میں نیموی تقلیدی لکھتے ہیں: «أى مع الركعتين بعد العشاء» یعنی عشاء کے بعد دو رکعتوں کے ساتھ۔ [آثار السنن تحت ح775]
➋ یہ ساری نماز دو دو رکعتیں کرکے پڑھنی چاہئے اور آخر میں ایک وتر ہے۔ دیکھئے: [صحيح مسلم 1/254 ح736]
➌ مزید تفصیل کے لئے دیکھئے: [الموطأ حديث: 35، 417]
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 456