موطا امام مالك رواية ابن القاسم
نوافل و سنن کا بیان
نفل نماز کا قیام طویل ہونا چاہئیے
حدیث نمبر: 153
7- مالك عن ابن شهاب عن السائب بن يزيد عن المطلب بن أبى وداعة السهمي عن حفصة أم المؤمنين أنها قالت: ما رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي فى سبحته قاعدا قط، حتى كان قبل وفاته بعام، فكان يصلي فى سبحته قاعدا، ويقرأ بالسورة فيرتلها حتى تكون أطول من أطول منها.
ام المؤمنین سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بیٹھ کر نفل پڑھتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا حتٰی کہ آپ اپنی وفات سے ایک سال پہلے بیٹھ کر نوافل پڑھنے لگے، آپ ترتیل سے (ٹھہر ٹھہر کر) سورت پڑھتے تھے حتیٰ کہ آپ کی ترتیل کے سبب وہ سورت اپنے سے طویل سورت سے بھی طویل تر ہو جاتی۔
تخریج الحدیث: «7- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 137/1، ح 307، ك 8، ب 7، ح 21) التمهيد 220/6، الاستذكار: 277، أخرجه مسلم (733) من حديث مالك به.»
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح