Note: Copy Text and Paste to word file

سنن ترمذي
کتاب العلل
کتاب: کتاب العلل
9. ( باب )
(ضعفاء سے روایت اور ان پر جرح)
قَالَ أَبُو عِيسَى: وَيُرْوَى عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى نَحْوُ هَذَا غَيْرَ شَيْئٍ، كَانَ يَرْوِي الشَّيْئَ مَرَّةً هَكَذَا، وَمَرَّةً هَكَذَا، يُغَيِّرُ الإِسْنَادَ، وَإِنَّمَا جَاءَ هَذَا مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ، وَأَكْثَرُ مَنْ مَضَى مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ كَانُوا لايَكْتُبُونَ، وَمَنْ كَتَبَ مِنْهُمْ إِنَّمَا كَانَ يَكْتُبُ لَهُمْ بَعْدَ السَّمَاعِ.
‏‏‏‏ ترمذی کہتے ہیں: ابن ابی لیلیٰ سے اس طرح کی کئی چیزیں روایت کی جاتی ہیں، کبھی ایک چیز ایسے روایت کرتے، پھر اس کی سند میں تبدیلی کر دیتے ہیں اور یہ سب صرف حافظہ کی خرابی سے ہوا ہے، گزشتہ عہد کے اکثر علماء احادیث لکھتے نہیں تھے، اور جو لوگ لکھتے وہ سماع حدیث کے بعد لکھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «0»