سنن ترمذي
كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: فضائل و مناقب
66. باب فِي فَضْلِ الأَنْصَارِ وَقُرَيْشٍ
باب: انصار اور قریش کے فضائل کا بیان
حدیث نمبر: 3908
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى الْحِمَّانِيُّ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ طَارِقِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اللَّهُمَّ أَذَقْتَ أَوَّلَ قُرَيْشٍ نَكَالًا , , فَأَذِقْ آخِرَهُمْ نَوَالًا ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”اے اللہ! قریش کے پہلوں کو تو نے
(قتل، قید اور ذلت کا) عذاب چکھایا ہے
۱؎، تو ان کے پچھلوں کو بخشش و عنایت سے نواز دے
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 5522) (حسن صحیح)»
وضاحت: ۱؎: جیسے غزوہ بدر اور فتح مکہ میں۔
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح الضعيفة تحت الحديث (398)
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3908 کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3908
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
جیسے غزوۂ بدر اور فتح مکہ میں۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3908