Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ترمذي
كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: فضائل و مناقب
60. بَابٌ
باب: سابقہ باب سے متعلق ایک اور باب
حدیث نمبر: 3866
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ نَافِعٍ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا سَيْفُ بْنُ عُمَرَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا رَأَيْتُمُ الَّذِينَ يَسُبُّونَ أَصْحَابِي فَقُولُوا: لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى شَرِّكُمْ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ مُنْكَرٌ، لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، وَالنَّضْرُ مَجْهُولٌ , وَسَيْفٌ مَجْهُولٌ.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم ایسے لوگوں کو دیکھو جو میرے اصحاب کو برا بھلا کہتے ہوں تو کہو: اللہ کی لعنت ہو تمہارے شر پر۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث منکر ہے، ہم اسے عبیداللہ بن عمر (عمری) کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں اور نضر اور سیف دونوں مجہول راوی ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 9713) (ضعیف جدا) (سند میں نضر اور سیف دونوں مجہول ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا، المشكاة (6008 / التحقيق الثاني) // ضعيف الجامع الصغير (513) //

قال الشيخ زبير على زئي: (3866) إسناده ضعيف
النضر بن حماد: ضعيف (تق:7132) و سيف بن عمر ضعيف فى الحديث و التاريخ على الراجع، وقالوا فى التحرير (2724): ”بل متروك فحديثه ضعيف جدًا

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3866 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3866  
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں نضر اور سیف دونوں مجہول ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3866