Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ترمذي
كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: فضائل و مناقب
23. باب مَنَاقِبِ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ رضى الله عنه
باب: زبیر بن عوام رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان
حدیث نمبر: 3743
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ الزُّبَيْرِ، قَالَ: جَمَعَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَوَيْهِ يَوْمَ قُرَيْظَةَ، فَقَالَ: " بِأَبِي وَأُمِّي ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ.
زبیر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قریظہ کے دن اپنے ماں اور باپ دونوں کو میرے لیے جمع کیا اور فرمایا: میرے ماں باپ تم پر فدا ہوں ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/فضائل الصحابة 13 (3720)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة 6 (2416)، سنن ابن ماجہ/المقدمة 11 (123) (تحفة الأشراف: 3622) (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: اور یہ زبیر سے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نہایت قربت کی دلیل ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3743 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3743  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1 ؎: اور یہ زبیرسے اللہ کے رسول ﷺ کی نہایت قربت کی دلیل ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3743   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث123  
´زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔`
زبیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ احد ۱؎ کے دن میرے لیے اپنے ماں باپ دونوں کو جمع کیا ۲؎۔ [سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 123]
اردو حاشہ:
(1)
والدین کا ذکر اور جمع کرنے کا مطلب یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کو مخاطب کر کے فرمایا:
میرے ماں باپ تجھ پر قربان۔
جنگ میں بہادری سے لڑنے کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی حوصلہ افزائی کے طور پر یہ الفاظ فرمائے۔
صحیح بخاری میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زبیر کے لیے اپنے والدین کو اس وقت بھی جمع کیا تھا جب وہ بنوقریظہ کی خبر لے کر آئے تھے۔ (صحيح البخاري، فضائل اصحاب النبي صلي الله عليه وسلم، باب مناقب الزبير...الخ‘ حديث: 3720)

(2)
غزوہ اُحد کے دوران میں ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سعد بن ابو وقاص رضی اللہ عنہ سے بھی فرمایا تھا:
تیر چلاؤ! میرے ماں باپ تم پر قربان۔ (صحيح البخاري‘ الادب‘ باب قول الرجل‘ فداك ابي و امي‘ حديث: 6184)

(3)
حضرت زبیر اور حضرت سعد بن ابو وقاص رضی اللہ عنہما دونوں عشرہ مبشرہ میں شامل ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 123