Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ترمذي
كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: فضائل و مناقب
21. باب
باب
حدیث نمبر: 3732
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُخْتَارِ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي بَلْجٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " أَمَرَ بِسَدِّ الْأَبْوَابِ إِلَّا بَابَ عَلِيٍّ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا غَرِيبٌ، لَا نَعْرِفُهُ عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے علی رضی الله عنہ کے دروازے کے علاوہ (مسجد نبوی میں کھلنے والے تمام) دروازوں کو بند کرنے کا حکم دیا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے شعبہ کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 6314) (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: مناقب ابی بکر رضی الله عنہ میں یہ حدیث گزری کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر رضی الله عنہ کے دروازے کے سوا مسجد نبوی میں کھلنے والے سارے دروازوں کو بند کر دینے کا حکم دیا ان دونوں حدیثوں کے درمیان بظاہر نظر آنے والے تعارض کو اس طرح دور کیا گیا ہے، کہ شروع میں مسجد میں کھلنے والے تمام دروازے سوائے علی رضی الله عنہ کے بند کر دینے کا حکم ہوا، تو لوگوں نے دروازے بند کر کے روشندان کھول لیے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مرض کے ایام میں آپ نے ابوبکر رضی الله عنہ کے روشندان کے سوا سارے لوگوں کے روشندان بند کر دیئے، (یہ روشندان اوپر بھی ہوتے تھے اور نیچے بھی، نیچے والے سے لوگ آمدورفت بھی کرتے تھے، مسجد کی طرف دروازوں کے بند ہو جانے کے بعد مسجد میں آنے جانے کے لیے لوگوں نے استعمال کرنا شروع کر دیا تھا، «کما فی کتب مشکل الحدیث» ۔

قال الشيخ الألباني: صحيح الضعيفة تحت الحديث (4932 و 4951)

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3732 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3732  
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مناقب ابی بکر رضی اللہ عنہ میں یہ حدیث گزری کہ نبی اکرمﷺنے ابوبکر رضی اللہ عنہ کے دروازے کے سوا مسجد نبوی میں کھلنے والے سارے دروازوں کو بند کر دینے کا حکم دیا ان دونوں حدیثوں کے درمیان بظاہر نظرآنے والے تعارض کو اس طرح دور کیا گیا ہے،
کہ شروع میں مسجد میں کھلنے والے تمام دروازے سوائے علی کے بند کر دینے کا حکم ہوا،
تو لوگوں نے دروازے بند کر کے روشن دان کھول لیے اور نبی اکرمﷺ کے مرض کے ایام میں آپﷺ نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کے روشن دان کے سوا سارے لوگوں کے روشندان بند کر دیئے،
(یہ روشندان اوپربھی ہوتے تھے اور نیچے بھی،
نیچے والے سے لوگ آمد و رفت بھی کرتے تھے،
مسجد کی طرف دروازوں کے بند ہو جانے کے بعد مسجد میں آنے جانے کے لیے لوگوں نے استعمال کرنا شروع کر دیا تھا،
(کَمَا فِيْ کُتُبِ مشکلِ الْحَدِیْث)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3732