سنن ترمذي
كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: فضائل و مناقب
18. باب فِي مَنَاقِبِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضى الله عنه
باب: عمر بن خطاب رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان
حدیث نمبر: 3694
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْقُدُّوسِ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ عَبِيدَةَ السَّلْمَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " يَطَّلِعُ عَلَيْكُمْ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ، فَاطَّلَعَ أَبُو بَكْرٍ، ثُمَّ قَالَ: يَطَّلِعُ عَلَيْكُمْ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَاطَّلَعَ عُمَرُ ". وَفِي الْبَابِ عَنْ أَبِي مُوسَى، وَجَابِرٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا غَرِيبٌ حَدِيثِ ابْنِ مَسْعُودٍ.
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”تمہارے پاس جنت والوں میں سے ایک شخص آ رہا ہے
“ تو ابوبکر رضی الله عنہ آئے، پھر آپ نے فرمایا:
”تمہارے پاس جنت والوں میں سے ایک شخص آ رہا ہے
“، تو عمر رضی الله عنہ آئے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابن مسعود رضی الله عنہ کی یہ حدیث غریب ہے،
۲- اس باب میں ابوموسیٰ اشعری اور جابر رضی الله عنہم سے احادیث آئی ہیں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 9406) (ضعیف) (سند میں عبد اللہ بن سلمہ ضعیف راوی ہیں)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (6058)
قال الشيخ زبير على زئي: (3694) إسناده ضعيف
الأعمش عنعن (تقدم: 169) وتلميذه عبدالله بن عبدالقدوس: ضعيف (تقدم: 2212) وله متابعة ضعيفة عندالطبراني فى الكبير (206/10)
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3694 کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3694
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں عبد اللہ بن سلمہ ضعیف راوی ہیں)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3694