سنن ترمذي
كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: فضائل و مناقب
12. باب فِي صِفَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
باب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے حلیہ مبارک کا بیان
حدیث نمبر: 3649
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " عُرِضَ عَلَيَّ الْأَنْبِيَاءُ فَإِذَا مُوسَى ضَرْبٌ مِنَ الرِّجَالِ كَأَنَّهُ مِنْ رِجَالِ شَنُوءَةَ، وَرَأَيْتُ عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ فَإِذَا أَقْرَبُ النَّاسِ مَنْ رَأَيْتُ بِهِ شَبَهًا عُرْوَةُ بْنُ مَسْعُودٍ، وَرَأَيْتُ إِبْرَاهِيمَ فَإِذَا أَقْرَبُ مَنْ رَأَيْتُ بِهِ شَبَهًا صَاحِبُكُمْ يَعْنِي نَفْسَهُ، وَرَأَيْتُ جِبْرِيلَ فَإِذَا أَقْرَبُ مَنْ رَأَيْتُ بِهِ شَبَهًا دِحْيَةُ هُوَ ابْنُ خَلِيفَةَ الْكَلْبِيُّ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ.
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”انبیاء میرے سامنے پیش کئے گئے تو موسیٰ علیہ السلام ایک چھریرے جوان تھے، گویا وہ قبیلہ شنوءہ کے ایک فرد ہیں اور میں نے عیسیٰ بن مریم علیہما السلام کو دیکھا تو میں نے جن لوگوں کو دیکھا ہے ان میں سب سے زیادہ ان سے مشابہت رکھنے والے عروہ بن مسعود رضی الله عنہ ہیں اور میں نے ابراہیم علیہ السلام کو دیکھا تو ان سے زیادہ مشابہت رکھنے والا تمہارا یہ ساتھی ہے
۱؎، اور اس سے مراد آپ خود اپنی ذات کو لیتے تھے، اور میں نے جبرائیل علیہ السلام کو دیکھا تو جن لوگوں کو میں نے دیکھا ہے ان میں سب سے زیادہ ان سے مشابہت رکھنے والے دحیہ کلبی ہیں، یہ خلیفہ کلبی کے بیٹے ہیں
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الإیمان 74 (167) (تحفة الأشراف: 2920) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی خود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ، اس میں آپ کے حلیہ کا بیان اس طرح ہے کہ آپ شکل و صورت سے ابراہیم علیہ السلام سے مشابہ ہیں۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1100)
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3649 کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3649
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی خود نبی اکرم ﷺ،
اس میں آپﷺ کے حلیہ کا بیان اس طرح ہے کہ آپﷺ شکل وصورت سے ابراہیم علیہ السلام سے مشابہ ہیں۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3649
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 423
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مجھ پر انبیاءؑ پیش کیے گئے۔ میں نے موسیٰؑ کو دیکھا، وہ ہلکے بدن کے آدمی تھے، گویا کہ وہ قبیلہ شنوءہ کے لوگوں سے ہیں۔ اور میں نےعیسیٰ بن مریم ؑ کو دیکھا، میں سب سے زیادہ ان کے مشابہ عروہ بن مسعودؓ کو دیکھتا ہوں۔ اور میں نے ابراہیم ؑ کو دیکھا، تو میں سب سے زیادہ ان کے مشابہ تمھارے ساتھی (رسول اکرم ﷺ مراد ہیں) کو دیکھتا ہوں۔ یعنی: آپ ﷺ خود مراد ہیں۔ اور میں نے جبریلؑ کو دیکھا، میں سب سے زیادہ... (مکمل حدیث اس نمبر پر دیکھیں) [صحيح مسلم، حديث نمبر:423]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
:
ضَرْبٌ:
کم گوشت،
ہلکا پھلکا،
اس سے مضطرب ہے۔
فوائد ومسائل:
حضرت ابراہیمؑ کی شکل وصورت آپ جیسی تھی،
اس لیے آپ ﷺ نے فرمایا:
”ابراہیمؑ کو دیکھنا ہو،
تو اپنے ساتھی کو یعنی مجھے دیکھ لو۔
“
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 423