سنن ترمذي
كتاب الدعوات عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: مسنون ادعیہ و اذکار
83. باب
باب:۔۔۔
حدیث نمبر: 3509
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ، أَنَّ حُمَيْدًا الْمَكِّيَّ مَوْلَى ابْنِ عَلْقَمَةَ حَدَّثَهُ، أَنَّ عَطَاءَ بْنَ أَبِي رَبَاحٍ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا مَرَرْتُمْ بِرِيَاضِ الْجَنَّةِ فَارْتَعُوا "، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا رِيَاضُ الْجَنَّةِ؟ قَالَ: " الْمَسَاجِدُ "، قُلْتُ: وَمَا الرَّتْعُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: " سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”جب تم جنت کے باغوں میں سے کسی باغ کے پاس سے گزرو تو کچھ چر چگ لیا کرو
“، میں پوچھا: اللہ کے رسول!
«رياض الجنة» کیا ہے؟ آپ نے فرمایا:
” «رياض الجنة» مساجد ہیں
“، میں نے کہا اور
«الرتع» کیا ہے، اے اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا:
” «سبحان الله والحمد لله ولا إله إلا الله والله أكبر» کہنا
«الرتع» ہے
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن غریب ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 14175) (ضعیف) (سند میں ”حمید المکی“ مجہول راوی ہے)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، الضعيفة (1150) // ضعيف الجامع الصغير (701) //
قال الشيخ زبير على زئي: (3509) إسناده ضعيف
حميد المكي: مجهول الحال وقال الحافظ فى التقريب ”مجهول“ (1568) ثم حسن حديثه!
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3509 کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3509
اردو حاشہ:
وضاحت:
نوٹ:
(سند میں ”حمید المکی“ مجہول راوی ہے)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3509