سنن ترمذي
كتاب تفسير القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: تفسیر قرآن کریم
15. باب وَمِنْ سُورَةِ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلاَمُ
باب: سورۃ ابراہیم سے بعض آیات کی تفسیر۔
حدیث نمبر: 3121
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أبِي هِنْدٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: " تَلَتْ عَائِشَةُ هَذِهِ الْآيَةَ يَوْمَ تُبَدَّلُ الأَرْضُ غَيْرَ الأَرْضِ سورة إبراهيم آية 48، قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَأَيْنَ يَكُونُ النَّاسُ؟ قَالَ: عَلَى الصِّرَاطِ "، قَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ عَنْ عَائِشَةَ.
مسروق کہتے ہیں کہ ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا نے آیت
«يوم تبدل الأرض غير الأرض» ”جس دن زمین و آسمان بدل کر دوسری طرح کے کر دیئے جائیں گے
“ (ابراہیم: ۴۸)، پڑھ کر سوال کیا: اللہ کے رسول! اس وقت لوگ کہاں ہوں گے؟ آپ نے فرمایا:
” «على الصراط» پل صراط پر
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا سے یہ حدیث دوسری سندوں سے بھی مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المنافقین 2 (2971)، سنن ابن ماجہ/الزہد 33 (4279) (تحفة الأشراف: 17617)، و مسند احمد (6/35، 101، 134، 218)، وسنن الدارمی/الرقاق 88 (2851) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (4279)
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 3121 کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3121
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
جس دن زمین و آسمان بدل کر دوسری طرح کے کر دیئے جائیں گے (ابراہیم: 48)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3121
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4279
´حشر کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے «يوم تبدل الأرض غير الأرض والسموات» ”جس دن زمین اور آسمان بدل دئیے جائیں گے“ (سورة إبراهيم: 48) سے متعلق پوچھا کہ لوگ اس وقت کہاں ہوں گے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پل صراط پر۔“ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4279]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
پل صراط بھی قیامت کے مراحل میں سے ایک مرحلہ ہے۔
(2)
یہ پل جہنم پر ہوگا اور سب انسان اس پر سے گزریں گے نیک مومن اس پر سے آسانی سے گزرجایئں گے۔
زیادہ گناہ گار مومن اور سب کافر جہنم میں گر جایئں گئے۔
اس کے بعد گناہ گار مومن نبیوں اور نیک آدمیوں کی شفاعت کے ساتھ جہنم سے نکل آیئں گے۔
کم گناہ کرنے والے پہلے نکلیں گے دوسرے بعد میں۔
آخر میں صرف کافر جہنم میں رہ جائیں گے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4279
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7056
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ عزوجل کے اس فرمان کے بارے میں سوال کیا،"جس دن زمین کو دوسری زمین سے بدل دیا جائے گا اور آسمانوں کو بھی۔"ابراہیم نمبر48تو اس وقت لوگ کہا ں ہوں گے؟ اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! آپ نے فرمایا:" پل صراط پر۔" [صحيح مسلم، حديث نمبر:7056]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
قیامت اور آخرت کے حالات کی صحیح حقیقت اور کیفیت کو ان کے وقوع پذیر ہونے سے پہلے جاننا ممکن نہیں ہے،
اس لیے ان پر اجمالی طور پر ایمان لانا ہی ضروری ہے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7056