سنن ترمذي
كتاب تفسير القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: تفسیر قرآن کریم
3. باب وَمِنْ سُورَةِ الْبَقَرَةِ
باب: سورۃ البقرہ سے بعض آیات کی تفسیر۔
وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " فَبَدَّلَ الَّذِينَ ظَلَمُوا قَوْلا غَيْرَ الَّذِي قِيلَ لَهُمْ سورة البقرة آية 59، قَالَ: قَالُوا: حَبَّةٌ فِي شَعْرَةٍ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
اور اسی سند کے ساتھ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم سے
(آیت) «فبدل الذين ظلموا قولا غير الذي قيل لهم» ”پھر ان ظالموں نے اس بات کو جوان سے کہی گئی تھی بدل ڈالی
“۔
(البقرہ: ۵۹) کے بارے میں یہ بھی مروی ہے کہ آپ نے فرمایا:
”بنی اسرائیل نے
«حبة في شعرة» ۱؎ کہا
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی بنی اسرائیل نے «حطۃ» (ہمارے گناہ معاف فرما دے) کہنے کے بجائے «حبۃ فی شعرۃ» (یعنی بالی میں گندم) کہا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح