سنن ترمذي
كتاب القراءات عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: قرآن کریم کی قرأت و تلاوت
8. باب وَمِنْ سُورَةِ الذَّارِيَاتِ
باب: سورۃ الذاریات میں «إني أنا الرزاق ذو القوة المتين» پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2940
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: " أَقْرَأَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " إِنِّي أَنَا الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے
«إني أنا الرزاق ذو القوة المتين» پڑھایا ہے
۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الحروف (3993) (تحفة الأشراف: 9389) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: جب کہ مشہور قرأت «إن الله هو الرزاق ذو القوة المتين» ہے، یعنی: ”اللہ تعالیٰ تو خود ہی سب کا روزی رساں توانائی والا اور زور آور ہے“ (الذاریات: ۵۸)۔
قال الشيخ الألباني: صحيح المتن
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 2940 کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2940
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
جب کہ مشہور قرأت ﴿إِنَّ اللهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ﴾ ہے،
یعنی:
اللہ تعالیٰ تو خود ہی سب کا روزی رساں توانائی والا اور زور آور ہے (الذاریات: 58)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2940