سنن ترمذي
كتاب الأدب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: اسلامی اخلاق و آداب
70. باب مَا جَاءَ فِي إِنْشَادِ الشِّعْرِ
باب: شعر پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2849
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا شَريكٌ، عَنِ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أَشْعَرُ كَلِمَةٍ تَكَلَّمَتْ بِهَا الْعَرَبُ كَلِمَةُ لَبِيدٍ: أَلَا كُلُّ شَيْءٍ مَا خَلَا اللَّهَ بَاطِلُ " قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَقَدْ رَوَاهُ الثَّوْرِيُّ، وَغَيْرُهُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”عرب کا بہترین شعری کلام لبید کا یہ شعر ہے:
«ألا كل شيء ما خلا الله باطل» ”سن لو! اللہ کے سوا ہر چیز فانی ہے
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اور اسے ثوری اور ان کے علاوہ نے بھی عبدالملک بن عمیر سے روایت کی ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/مناقب الأنصار 26 (3841)، والأدب 90 (6147)، والرقاق 29 (6489)، صحیح مسلم/الشعرح 2 (2256)، سنن ابن ماجہ/الأدب 41 (3757) (تحفة الأشراف: 14976)، و مسند احمد (2/248، 391، 393، 444، 458، 470، 481) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح بلفظ: " أصدق ... " مختصر الشمائل (207) ، فقه السيرة (27)