سنن ترمذي
كتاب الأدب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: اسلامی اخلاق و آداب
33. باب مَا جَاءَ فِي الْوَاصِلَةِ وَالْمُسْتَوْصِلَةِ وَالْوَاشِمَةِ وَالْمُسْتَوْشِمَةِ
باب: بال جوڑنے اور جڑوانے والی اور گودنا گودنے اور گودوانے والی پر وارد لعنت کا بیان۔
حدیث نمبر: 2782
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَعَنَ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُسْتَوْشِمَاتِ، وَالْمُتَنَمِّصَاتِ، مُبْتَغِيَاتٍ لِلْحُسْنِ مُغَيِّرَاتٍ خَلْقَ اللَّهِ "، قَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَقَدْ رَوَاهُ شُعْبَةُ، وَغَيْرُ وَاحِدٍ مِنَ الْأَئِمَّةِ، عَنْ مَنْصُورٍ.
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے گودنا گودنے والی اور گودنا گدوانے والیوں پر اور حسن میں اضافے کی خاطر چہرے سے بال اکھاڑنے والی اور اکھیڑوانے والیوں پر اور اللہ کی بناوٹ
(تخلیق) میں تبدیلیاں کرنے والیوں پر۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس حدیث کو شعبہ اور کئی دوسرے ائمہ نے بھی منصور سے روایت کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/تفسیر الحشر 4 (4886)، واللباس 82 (5931)، 84 (5939)، و 85 (5943)، و 86 (5944)، و 87 (5948)، صحیح مسلم/اللباس 33 (2125)، سنن ابی داود/ الترجل 5 (4169)، سنن النسائی/الزینة 24 (5102)، و 26 (5110)، 72 (5254)، سنن ابن ماجہ/النکاح 52 (1989) (تحفة الأشراف: 9450)، و مسند احمد (1/409، 415، 434، 448، 454، 462، 465) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح آداب الزفاف (113 - 114)