صحيح البخاري
كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ
کتاب: جہاد کا بیان
94. بَابُ قِتَالِ الْيَهُودِ:
باب: یہودیوں سے لڑائی ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2926
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنه، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تُقَاتِلُوا الْيَهُودَ حَتَّى، يَقُولَ: الْحَجَرُ وَرَاءَهُ الْيَهُودِيُّ يَا مُسْلِمُ هَذَا يَهُودِيٌّ وَرَائِي فَاقْتُلْهُ".
ہم سے اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا کہ ہم کو جریر نے خبر دی عمارہ بن قعقاع سے، انہیں ابوزرعہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک یہودی سے تمہاری جنگ نہ ہو لے گی اور وہ پتھر بھی اس وقت (اللہ تعالیٰ کے حکم سے) بول اٹھیں گے جس کے پیچھے یہودی چھپا ہوا ہو گا کہ اے مسلمان! یہ یہودی میری آڑ لے کر چھپا ہوا ہے اسے قتل کر ڈالو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 2926 کے فوائد و مسائل
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2926
حدیث حاشیہ:
یہ قرب قیامت میں حضرت عیسیٰ ؑکے نزول کے بعد ہوگا۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2926
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2926
حدیث حاشیہ:
1۔
مذکورہ دونوں احادیث میں رسول اللہ ﷺ کی پیش گوئی بیان ہوئی ہےجو حضرت عیسیٰ ؑکے نزول کےوقت ظاہر ہو گی۔
اس وقت تمام یہودی مسیح دجال کا ساتھ دیں گے، حضرت عیسیٰ ؑدجال کو قتل کریں گے۔
اور یہودیوں کو بھی صفحہ ہستی سے مٹائیں گے۔
2۔
ابھی قتال یہود کا وقت نہیں آیا۔
اس کی تفصیل ہم آئندہ بیان کریں گے۔
بإذن اللہ تعالیٰ۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2926
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7339
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"قیامت قائم نہیں ہو گی، حتی کہ مسلمان یہودیوں سے لڑیں گے، چنانچہ مسلمان انہیں قتل کریں گے، حتی کہ یہودی پتھر اور درخت کے پیچھے چھپے گا پتھر یا درخت کہے گا۔ اے مسلمان، اے اللہ کے بندے!یہ یہودی میرے پیچھے ہے آؤ اس کو قتل کردو۔ مگر غرقد کا درخت بتائے گا کیونکہ یہ یہودی دوست درخت ہے۔" [صحيح مسلم، حديث نمبر:7339]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
غرقد ایک کانٹے دار درخت ہے،
جوبیت المقدس کے علاقہ میں عام ہے،
اہل مدینہ کا قبرستان بقیع غرقد،
اس لیے کہلایا کہ وہاں بھی یہ درخت تھا اور اس کو کاٹ دیا گیا۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7339