سنن ترمذي
كتاب العلم عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: علم اور فہم دین
19. باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْفِقْهِ عَلَى الْعِبَادَةِ
باب: عبادت پر علم و فقہ کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 2684
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ أَيُّوبَ الْعَامِرِيُّ، عَنْ عَوْفٍ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " خَصْلَتَانِ لَا تَجْتَمِعَانِ فِي مُنَافِقٍ: حُسْنُ سَمْتٍ، وَلَا فِقْهٌ فِي الدِّينِ " , قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، وَلَا نَعْرِفُ هَذَا الْحَدِيثَ مِنْ حَدِيثِ عَوْفٍ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ هَذَا الشَّيْخِ خَلَفِ بْنِ أَيُّوبَ الْعَامِرِيِّ، وَلَمْ أَرَ أَحَدًا يَرْوِي عَنْهُ غَيْرَ أَبِي كُرَيْبٍ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَلَاءِ، وَلَا أَدْرِي كَيْفَ هُوَ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”منافق میں دو خصلتیں
(صفتیں) جمع نہیں ہو سکتی ہیں: حسن اخلاق اور دین کی سمجھ
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے،
۲- ہم عوف کی اس حدیث کو صرف شیخ خلف بن ایوب عامری کی روایت سے جانتے ہیں، اور ابوکریب محمد بن علاء کے سوا کسی کو ہم نہیں جانتے جس نے خلف بن ایوب عامری سے روایت کی ہے، اور ہم نہیں جانتے کہ وہ کیسے شخص ہیں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 14487) (صحیح) (دیکھئے: الصحیحة 278، و تراجع الألبانی 468)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، المشكاة (219 / التحقيق الثاني) ، الصحيحة (278)
قال الشيخ زبير على زئي: (2684) إسناده ضعيف
خلف بن أيوب صدوق مبتدع، حدث عن عوف و قيس بمناكير، انظر الضعفاء للعقيلي (24/2 قاله العقيلي) وللحديث شواهد ضعيفة