سنن ترمذي
كتاب صفة القيامة والرقائق والورع عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: احوال قیامت، رقت قلب اور ورع
8. باب مَا جَاءَ فِي شَأْنِ الصُّورِ
باب: صور کا بیان۔
حدیث نمبر: 2430
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَسْلَمَ الْعِجْلِيِّ، عَنْ بِشْرِ بْنِ شَغَافٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَا الصُّورُ؟ قَالَ: " قَرْنٌ يُنْفَخُ فِيهِ " , قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ، وَقَدْ رَوَى غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، وَلَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِهِ.
عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی
(دیہاتی) نے نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آ کر عرض کیا:
«صور» کیا چیز ہے؟ آپ نے فرمایا:
”ایک سنکھ ہے جس میں پھونک ماری جائے گی
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن ہے،
۲- کئی لوگوں نے سلیمان تیمی سے اس حدیث کی روایت کی ہے، اسے ہم صرف سلیمان تیمی کی روایت سے جانتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ السنة 24 (4742) (تحفة الأشراف: 8608)، و مسند احمد (2/162، 192)، وسنن الدارمی/الرقاق 79 (2840)، ویأتي عند المؤلف في تفسیر سورة القیامة (3339) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1080)