سنن ترمذي
كتاب الشهادات عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: شہادت (گواہی) کے احکام و مسائل
4. باب مِنْهُ
باب: سابقہ باب سے متعلق ایک اور باب۔
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، حَدَّثَنَا هِلَالُ بْنُ يَسَافٍ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ، وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ فُضَيْلٍ، قَالَ: وَمَعْنَى هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ يُعْطُونَ الشَّهَادَةَ قَبْلَ أَنْ يُسْأَلُوهَا إِنَّمَا يَعْنِي: شَهَادَةَ الزُّورِ، يَقُولُ: يَشْهَدُ أَحَدُهُمْ مِنْ غَيْرِ أَنْ يُسْتَشْهَدَ.
اس سند سے بھی عمران بن حصین سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔ اور یہ محمد بن فضیل کی روایت سے زیادہ صحیح ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
حدیث کے الفاظ
«يعطون الشهادة قبل أن يسألوها» سے جھوٹی گواہی مراد ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
ان کا کہنا ہے کہ گواہی طلب کیے بغیر وہ گواہی دیں گے۔
تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح مضى (2334)