Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ترمذي
كتاب القدر عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: تقدیر کے احکام و مسائل
10. باب مَا جَاءَ فِي الإِيمَانِ بِالْقَدَرِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ
باب: اچھی اور بری تقدیر پر ایمان لانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2145
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يُؤْمِنُ عَبْدٌ حَتَّى يُؤْمِنَ بِأَرْبَعٍ: يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنِّي مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ بَعَثَنِي بِالْحَقِّ، وَيُؤْمِنُ بِالْمَوْتِ، وَبِالْبَعْثِ بَعْدَ الْمَوْتِ، وَيُؤْمِنُ بِالْقَدَرِ ".
علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی بندہ چار چیزوں پر ایمان لائے بغیر مومن نہیں ہو سکتا: (۱) گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں، اس نے مجھے حق کے ساتھ بھیجا ہے، (۲) موت پر ایمان لائے، (۳) مرنے کے بعد دوبارہ اٹھائے جانے پر ایمان لائے، (۴) تقدیر پر ایمان لائے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/المقدمة 10 (81) (تحفة الأشراف: 10089) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (81)

قال الشيخ زبير على زئي: (2145) إسناده ضعيف / جه 81
السند ظاهره الصحة لكن رواه الترمذي والطيالسي (106) وأحمد (133/1) وغيرھم عن ربعي عن رجل عن على رضى الله عنه نحوه والرجل مجھول فالسند معلول وھو من المزيد فى متصل الأسايند و لبعض الحديث شواھد كثيرة صحيحة و أثر وكيع صحيح عنه ولم يذكر من بلّغه به وحديث ابن أبى عاصم (السنة: 134، وسنده حسن) يغني عنه