سنن ترمذي
كتاب الفرائض عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: وراثت کے احکام و مسائل
22. باب مَا جَاءَ فِيمَنْ يَرِثُ الْوَلاَءَ
باب: ولاء کا وارث کون ہو گا؟
حدیث نمبر: 2114
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " يَرِثُ الْوَلَاءَ مَنْ يَرِثُ الْمَالَ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ لَيْسَ إِسْنَادُهُ بِالْقَوِيِّ.
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”ولاء کا وارث وہی ہو گا جو مال کا وارث ہو گا
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
اس حدیث کی سند زیادہ قوی نہیں ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 8732) (ضعیف) (سند میں ابن لھیعة ضعیف ہیں، اور کوئی شاہد نہیں)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (3066 / التحقيق الثاني) // ضعيف الجامع الصغير (6426) //
قال الشيخ زبير على زئي: (2114) إسناده ضعيف
عبدالله بن لھيعة ضعيف لاختلاطه (تقدم: 10) وله شاھد عند أحمد (22/1 ح147) وسنده معلل بالإنقطاع
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 2114 کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2114
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں ابن لھیعۃ ضعیف ہیں،
اور کوئی شاہد نہیں)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2114