سنن ترمذي
كتاب الطب عن رسول اللَّهِ صلى الله عليه وسلم
کتاب: طب (علاج و معالجہ) کے احکام و مسائل
5. باب مَا جَاءَ فِي الْحَبَّةِ السَّوْدَاءِ
باب: کلونجی (شونیز) کا بیان۔
حدیث نمبر: 2041
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " عَلَيْكُمْ بِهَذِهِ الْحَبَّةِ السَّوْدَاءِ، فَإِنَّ فِيهَا شِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ " إِلَّا السَّامَ، وَالسَّامُ: الْمَوْتُ، قَالَ أَبُو عِيسَى: وَفِي الْبَابِ عَنْ بُرَيْدَةَ، وَابْنِ عُمَرَ، وَعَائِشَةَ، وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَالْحَبَّةُ السَّوْدَاءُ: هِيَ الشُّونِيزُ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”تم لوگ اس کالے دانہ
(کلونجی) کو لازمی استعمال کرو اس لیے کہ اس میں
«سام» کے علاوہ ہر بیماری کی شفاء موجود ہے،
«سام» موت کو کہتے ہیں
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں بریدہ، ابن عمر اور عائشہ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- «الحبة السوداء»،
«شونيز» (کلونجی) کو کہتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الطب 7 (5688)، صحیح مسلم/السلام 29 (2215)، سنن ابن ماجہ/الطب 6 (3447) (تحفة الأشراف: 15148)، و مسند احمد (2/241، 261، 268، 343، 389، 423، 468، 484، 504، 510، 538) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3447)