Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ترمذي
كتاب الأشربة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
13. باب مَا جَاءَ فِي التَّنَفُّسِ فِي الإِنَاءِ
باب: پیتے وقت برتن میں سانس لینے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1885
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ سِنَانٍ الْجَزَرِيِّ، عَنْ ابْنٍ لِعَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَشْرَبُوا وَاحِدًا كَشُرْبِ الْبَعِيرِ، وَلَكِنْ اشْرَبُوا مَثْنَى وَثُلَاثَ وَسَمُّوا إِذَا أَنْتُمْ شَرِبْتُمْ وَاحْمَدُوا إِذَا أَنْتُمْ رَفَعْتُمْ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، وَيَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ الْجَزَرِيُّ هُوَ أَبُو فَرْوَةَ الرُّهَاوِيُّ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اونٹ کی طرح ایک سانس میں نہ پیو، بلکہ دو یا تین سانس میں پیو، جب پیو تو «بسم اللہ» کہو اور جب منہ سے برتن ہٹاؤ تو «الحمدللہ» کہو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث غریب ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 5971) (ضعیف) (سند میں ابن عطاء بن ابی رباح مبہم راوی ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (4278 / التحقيق الثاني) // ضعيف الجامع الصغير (6233) //

قال الشيخ زبير على زئي: (1885) إسناده ضعيف
يزيد بن سنان: ضعيف (تقدم: 1077) وشيخه كأنه يعقوب (ضعيف / تق:7826) وإلا فمجھول (تق:8482) وقال الھيثمي فى يعقوب بن عطاء بن أبى رباح: ضعفه أحمد والجمھور(مجمع الزوائد 263/3)

سنن ترمذی کی حدیث نمبر 1885 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1885  
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں ابن عطاء بن ابی رباح مبہم راوی ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1885