سنن ترمذي
كتاب اللباس
کتاب: لباس کے احکام و مسائل
16. باب مَا جَاءَ فِي لُبْسِ الْخَاتَمِ فِي الْيَمِينِ
باب: داہنے ہاتھ میں انگوٹھی پہننے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1745
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " صَنَعَ خَاتَمًا مِنْ وَرِقٍ فَنَقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ، ثُمَّ قَالَ: لَا تَنْقُشُوا عَلَيْهِ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ حَسَنٌ، وَمَعْنَى قَوْلِهِ: " لَا تَنْقُشُوا عَلَيْهِ ": نَهَى أَنْ يَنْقُشَ أَحَدٌ عَلَى خَاتَمِهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ.
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنائی، اس میں
«محمد رسول اللہ» نقش کرایا، پھر فرمایا:
”تم لوگ اپنی انگوٹھی پر یہ نقش مت کرانا
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
«لا تنقشوا عليه» کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے منع فرمایا کوئی دوسرا اپنی انگوٹھی پر
«محمد رسول الله» نقش کرائے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/اللباس 50 (5872)، و 51 (5874)، و 54 (5877)، سنن النسائی/الزینة 50 (5211)، و 78 (5283)، و 79 (5284)، سنن ابن ماجہ/اللباس 39 (3640)، (تحفة الأشراف: 480)، و مسند احمد (3/101، 161) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح انظر ما قبله (1744)