صحيح البخاري
كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ
کتاب: جہاد کا بیان
22. بَابُ الْجَنَّةُ تَحْتَ بَارِقَةِ السُّيُوفِ:
باب: جنت کا تلواروں کی چمک کے نیچے ہونا۔
وَقَالَ: الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ، أَخْبَرَنَا نَبِيُّنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنْ رِسَالَةِ رَبِّنَا مَنْ قُتِلَ مِنَّا صَارَ إِلَى الْجَنَّةِ، وَقَالَ عُمَرُ: لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أَلَيْسَ قَتْلَانَا فِي الْجَنَّةِ، وَقَتْلَاهُمْ فِي النَّارِ، قَالَ: بَلَى.
اور مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہمیں ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب کا یہ پیغام دیا ہے کہ ہم میں سے جو بھی (اللہ کے راستے میں) قتل کیا جائے ‘ وہ سیدھا جنت میں جائے گا اور عمر رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کیا ہمارے مقتول جنتی اور ان کے (کفار کے) مقتول دوزخی نہیں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کیوں نہیں۔