سنن ترمذي
كتاب فضائل الجهاد عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: فضائل جہاد
6. باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ مَنْ جَهَّزَ غَازِيًا
باب: مجاہد اور غازی کا سامان تیار کرنے کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1628
حَدَّثَنَا أَبُو زَكَرِيَّا يَحْيَى بْنُ دُرُسْتَ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ جَهَّزَ غَازِيًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَدْ غَزَا، وَمَنْ خَلَفَ غَازِيًا فِي أَهْلِهِ فَقَدْ غَزَا "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ.
زید بن خالد جہنی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”جس نے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے کا سامان سفر تیار کیا حقیقت میں اس نے جہاد کیا اور جس نے غازی کے اہل و عیال میں اس کی جانشینی کی
(اس کے اہل و عیال کی خبرگیری کی) حقیقت میں اس نے جہاد کیا
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے، یہ دوسری سند سے بھی آئی ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجہاد 38 (2843)، صحیح مسلم/الإمارة 38 (1893)، سنن ابی داود/ الجہاد (2509)، سنن النسائی/الجہاد 44 (3182)، سنن ابن ماجہ/الجہاد 3 (2759) (تحفة الأشراف: 3747)، و مسند احمد (4/115، 116، 117)، و (1925، 193)، سنن الدارمی/الجہاد 27 (2463) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2759)