سنن ترمذي
كتاب السير عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: جہاد کے احکام و مسائل
39. باب مَا جَاءَ فِي الْخُمُسِ
باب: مال غنیمت میں اللہ و رسول کے حصے خمس نکالنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1599
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ الْمُهَلَّبِيُّ، عَنْ أَبِي جَمْرَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِوَفْدِ عَبْدِ الْقَيْسِ: " آمُرُكُمْ أَنْ تُؤَدُّوا خُمُسَ مَا غَنِمْتُمْ "، قَالَ: وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نے وفد عبدالقیس سے فرمایا:
”میں تم لوگوں کو حکم دیتا ہوں کہ مال غنیمت سے خمس
(یعنی پانچواں حصہ) ادا کرو،
امام ترمذی کہتے ہیں:
اس حدیث میں ایک قصہ ہے
۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الإیمان 40 (53)، والعلم 25 (87)، والمواقیت 2 (523)، والزکاة 1 (1398)، والمناقب 5 (3510)، والمغازي 69 (4369)، والأدب 98 (6176)، وخبر الواحد 5 (7266)، والتوحید 56 (7556)، صحیح مسلم/الإیمان 6 (17)، والأشربة 6 (1995)، سنن ابی داود/ الأشربة 7 (3692)، والسنة 15 (4677)، سنن النسائی/الإیمان 25، (5034)، والأشربہة (5564)، و 48 (5708)، (تحفة الأشراف: 6524)، و مسند احمد 1/128، 274، 291، 304، 334، 340، 352، 361)، سنن الدارمی/الأشربة 14 (27157)، ویأتي عندع المؤلف في الإیمان برقم 2611 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: تفصیل کے لیے دیکھئیے صحیح بخاری وصحیح مسلم کتاب الایمان۔
قال الشيخ الألباني: صحيح مختصر البخاري (40) ، الإيمان لأبي عبيد (59 / 1)
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 1599 کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1599
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
تفصیل کے لیے دیکھئے صحیح بخاری و صحیح مسلم کتاب الایمان۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1599