سنن ترمذي
كتاب الديات عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: دیت و قصاص کے احکام و مسائل
17. باب مَا جَاءَ فِي دِيَةِ الْكُفَّارِ
باب: کافر کی دیت کا بیان۔
وَرُوِيَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ , أَنَّهُ قَالَ: دِيَةُ الْيَهُودِيِّ , وَالنَّصْرَانِيِّ: أَرْبَعَةُ آلَافِ دِرْهَمٍ , وَدِيَةُ الْمَجُوسِيِّ: ثَمَانُ مِائَةِ دِرْهَمٍ , وَبِهَذَا يَقُولُ مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ , وَالشَّافِعِيُّ , وَإِسْحَاق , وقَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ: دِيَةُ الْيَهُودِيِّ , وَالنَّصْرَانِيِّ , مِثْلُ دِيَةِ الْمُسْلِمِ , وَهُوَ قَوْلُ: سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ , وَأَهْلِ الْكُوفَةِ.
عمر بن خطاب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ یہودی اور نصرانی کی دیت چار ہزار درہم اور مجوسی کی آٹھ سو درہم ہے۔
(امام ترمذی کہتے ہیں:) ۱- مالک بن انس، شافعی اور اسحاق بن راہویہ اسی کے قائل ہیں،
۲- بعض اہل علم کہتے ہیں: یہودی اور نصرانی کی دیت مسلمانوں کی دیت کے برابر ہے، سفیان ثوری اور اہل کوفہ کا یہی قول ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/القسامة 37 (4810)، سنن ابن ماجہ/الدیات 13 (2644)، (تحفة الأشراف:)، و مسند احمد (2/183، 224) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح، ابن ماجة (2659)