سنن ترمذي
كتاب الرضاع
کتاب: رضاعت کے احکام و مسائل
16. باب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الدُّخُولِ عَلَى الْمُغِيبَاتِ
باب: غیر محرم عورت کے ساتھ تنہائی میں ہونے کی حرمت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1171
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، أَنَّ ّرَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِيَّاكُمْ وَالدُّخُولَ عَلَى النِّسَاءِ "، فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَفَرَأَيْتَ الْحَمْوَ؟، قَالَ: " الْحَمْوُ الْمَوْتُ ". قَالَ: وَفِي الْبَاب، عَنْ عُمَرَ، وَجَابِرٍ، وَعَمْرِو بْنِ الْعَاصِ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَإِنَّمَا مَعْنَى كَرَاهِيَةِ الدُّخُولِ عَلَى النِّسَاءِ عَلَى نَحْوِ مَا رُوِيَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ إِلَّا كَانَ ثَالِثَهُمَا الشَّيْطَانُ "، وَمَعْنَى قَوْلِهِ الْحَمْوُ يُقَالُ: هُوَ أَخُو الزَّوْجِ كَأَنَّهُ كَرِهَ لَهُ أَنْ يَخْلُوَ بِهَا.
عقبہ بن عامر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”عورتوں کے پاس خلوت
(تنہائی) میں آنے سے بچو
“، اس پر انصار کے ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول! دیور
(شوہر کے بھائی) کے بارے میں کیا خیال ہے؟ آپ نے فرمایا:
”دیور موت ہے
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- عقبہ بن عامر رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں عمر، جابر اور عمرو بن العاص رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- عورتوں کے پاس خلوت
(تنہائی) میں آنے کی حرمت کا مطلب وہی ہے جو نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ نے فرمایا:
”کوئی شخص کسی عورت کے ساتھ خلوت
(تنہائی) میں ہوتا ہے تو اس کا تیسرا شیطان ہوتا ہے
“،
۴- «حمو» شوہر کے بھائی یعنی دیور کو کہتے ہیں، گویا آپ نے دیور کے بھاوج کے ساتھ تنہائی میں ہونے کو حرام قرار دیا ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/النکاح 111 (5232)، صحیح مسلم/السلام 8 (2172) (تحفة الأشراف: 9958) مسند احمد (4/149، 153)، سنن الدارمی/الاستئذان 14 (2684) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح غاية المرام (181)