Note: Copy Text and Paste to word file

سنن ترمذي
كتاب الحج عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: حج کے احکام و مناسک
110. باب مَا جَاءَ فِي يَوْمِ الْحَجِّ الأَكْبَرِ
باب: حج اکبر کے دن کا بیان۔
حدیث نمبر: 957
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ عَبْدِ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ الْحَارِثِ، عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنْ يَوْمِ الْحَجِّ الْأَكْبَرِ، فَقَالَ: " يَوْمُ النَّحْرِ ".
علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: حج اکبر (بڑے حج) کا دن کون سا ہے؟ تو آپ نے فرمایا: «یوم النحر» قربانی کا دن۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف وأخرجہ في تفسیر التوبة أیضا (3088) (تحفة الأشراف: 10049) (صحیح) (سند میں حارث اعور سخت ضعیف راوی ہے، لیکن شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، الإرواء (1101) ، صحيح أبي داود (1700 و 1701)
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 957 کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 957  
اردو حاشہ:
نوٹ:

(سند میں حارث اعورسخت ضعیف راوی ہے،
لیکن شواہد کی بناپر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 957   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3088  
´سورۃ التوبہ سے بعض آیات کی تفسیر۔`
علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: حج اکبر کا دن کون سا ہے؟ آپ نے فرمایا: نحر (قربانی) کا دن ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3088]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس لیے کہ اکثر امور حج طواف،
زیارت،
رمی اور ذبح وحلق وغیرہ اسی دن انجام پاتے ہیں۔
(اوریہ حدیث اس آیت کی تفسیرمیں لائیں ہیں) ﴿يَوْمَ الْحَجِّ الأَكْبَرِ﴾  (التوبة: 3)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3088