سنن ترمذي
كتاب الصيام عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
74. باب مَا جَاءَ فِي الصَّوْمِ فِي الشِّتَاءِ
باب: سردی کے روزہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 797
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ نُمَيْرِ بْنِ عُرَيْبٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الْغَنِيمَةُ الْبَارِدَةُ الصَّوْمُ فِي الشِّتَاءِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ مُرْسَلٌ، عَامِرُ بْنُ مَسْعُودٍ لَمْ يُدْرِكِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ وَالِدُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَامِرٍ الْقُرَشِيِّ، الَّذِي رَوَى عَنْهُ شُعْبَةُ، وَالثَّوْرِيُّ.
عامر بن مسعود سے روایت ہے کہ نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”ٹھنڈا ٹھنڈا بغیر محنت کا مال غنیمت یہ ہے کہ روزہ سردی میں ہو
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث مرسل ہے۔ عامر بن مسعود نے نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں پایا۔ یہ ابراہیم بن عامر قرشی کے والد ہیں جن سے شعبہ اور ثوری نے روایت کی ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 5049) (صحیح) (متابعات وشواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس کے راوی ”نمیربن عریب“ لین الحدیث ہیں، نیز یہ حدیث مرسل ہے، دیکھئے: الصحیحہ رقم: 1922، تراجع الألبانی 473)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1922) ، الروض النضير (69)
قال الشيخ زبير على زئي: (797) ضعيف
أبو إسحاق عنعن (تقدم:107) وللحديث شواھد ضعيفة وقال أبو ھريرة: ”الغنيمة الباردة الصوم فى الشتاء“ أخرجه البيھقي(297/4) بإسناد صحيح عنه
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 797 کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 797
اردو حاشہ:
نوٹ:
(متابعات و شواہد کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے،
ورنہ اس کے راوی ”نمیر بن عریب“ لین الحدیث ہیں،
نیز یہ حدیث مرسل ہے،
دیکھئے:
الصحیحہ رقم: 1922،
تراجع الألبانی: 473)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 797