Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن ترمذي
كتاب الصيام عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
57. باب مَا جَاءَ فِي سَرْدِ الصَّوْمِ
باب: پے در پے روزہ رکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 770
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مِسْعَرٍ، وَسُفْيَانَ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَفْضَلُ الصَّوْمِ صَوْمُ أَخِي دَاوُدَ، كَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا وَلَا يَفِرُّ إِذَا لَاقَى ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَأَبُو الْعَبَّاسِ هُوَ الشَّاعِرُ الْمَكِّيُّ الْأَعْمَى وَاسْمُهُ السَّائِبُ بْنُ فَرُّوخَ، قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ: أَفْضَلُ الصِّيَامِ أَنْ تَصُومَ يَوْمًا وَتُفْطِرَ يَوْمًا، وَيُقَالُ: هَذَا هُوَ أَشَدُّ الصِّيَامِ.
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے افضل روزہ میرے بھائی داود علیہ السلام کا روزہ ہے، وہ ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن بغیر روزہ کے رہتے، اور جب (دشمن سے) مڈبھیڑ ہوتی تو میدان چھوڑ کر بھاگتے نہیں تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- بعض اہل علم کہتے ہیں کہ سب سے افضل روزہ یہ ہے کہ تم ایک دن روزہ رکھو اور ایک دن بغیر روزہ کے رہو، کہا جاتا ہے کہ یہ سب سے سخت روزہ ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف بہذا السیاق (تحفة الأشراف: 8635) (صحیح) وأخرجہ کل من: صحیح البخاری/الصوم 57 (1977)، و59 (1979)، والانبیاء 38 (3420)، وفضائل القرآن 34 (5052)، والنکاح 89 (5199)، والأدب 84 (6134)، سنن ابی داود/ الصیام 53 (2427)، صحیح مسلم/الصیام 35 (1159)، سنن النسائی/الصیام 71 (2380)، و76 (2390-2395)، و77 (2396-2398)، و78 (2399-2401)، سنن ابن ماجہ/الصیام 28 (1706)، و31 (1712)، مسند احمد 2/160، 164، 188، 189، 190، 194، 195، 198، 199، 200، 206، 216، 224، 265)، سنن الدارمی/الصوم 42 (1793)، من غیر ہذا الطریق وبتصرف في السیاق۔»

قال الشيخ الألباني: صحيح