Note: Copy Text and to word file

سنن ترمذي
كتاب الصلاة
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
49. باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْجَمَاعَةِ
باب: باجماعت نماز کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 215
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " صَلَاةُ الْجَمَاعَةِ تَفْضُلُ عَلَى صَلَاةِ الرَّجُلِ وَحْدَهُ بِسَبْعٍ وَعِشْرِينَ دَرَجَةً "، قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ , وَأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ , وَمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ , وَأَبِي سَعِيدٍ , وَأَبِي هُرَيْرَةَ , وَأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَهَكَذَا رَوَى نَافِعٌ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " تَفْضُلُ صَلَاةُ الْجَمِيعِ عَلَى صَلَاةِ الرَّجُلِ وَحْدَهُ بِسَبْعٍ وَعِشْرِينَ دَرَجَةً ". قَالَ أَبُو عِيسَى: وَعَامَّةُ مَنْ رَوَى عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا قَالُوا: خَمْسٍ وَعِشْرِينَ، إِلَّا ابْنَ عُمَرَ، فَإِنَّهُ قَالَ: بِسَبْعٍ وَعِشْرِينَ.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: باجماعت نماز تنہا نماز پر ستائیس درجے فضیلت رکھتی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابن عمر رضی الله عنہما کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں عبداللہ بن مسعود، ابی بن کعب، معاذ بن جبل، ابوسعید، ابوہریرہ اور انس بن مالک رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،
۳- نافع نے ابن عمر سے مرفوعاً روایت کی ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: صلاۃ باجماعت آدمی کی تنہا نماز پر ستائیس درجے فضیلت رکھتی ہے۔
۴- عام رواۃ نے (صحابہ) نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے پچیس درجے نقل کیا ہے، صرف ابن عمر نے ستائیس درجے کی روایت کی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأذان 30 (645)، و31 (649)، صحیح مسلم/المساجد 42 (650)، سنن النسائی/الإمامة 42 (838)، سنن ابن ماجہ/المساجد 16 (789)، (تحفة الأشراف: 8055)، موطا امام مالک/ صلاة الجماعة 1 (1)، مسند احمد (2/17، 65، 102، 112)، سنن الدارمی/الصلاة (56) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (789)