سنن ترمذي
كتاب الصلاة
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
15. باب مَا جَاءَ فِي الْوَقْتِ الأَوَّلِ مِنَ الْفَضْلِ
باب: اول وقت میں نماز پڑھنے کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 173
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ، عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ الْعَيْزَارِ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ، أَنَّ رَجُلًا، قَالَ لِابْنِ مَسْعُودٍ: أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: سَأَلْتُ عَنْهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " الصَّلَاةُ عَلَى مَوَاقِيتِهَا " , قُلْتُ: وَمَاذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: " وَبِرُّ الْوَالِدَيْنِ " , قُلْتُ: وَمَاذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: " وَالْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: وَهَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَقَدْ رَوَى الْمَسْعُودِيُّ , وَشُعْبَةُ، وَسُلَيْمَانُ هُوَ أَبُو إِسْحَاق الشَّيْبَانِيُّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ الْعَيْزَارِ هَذَا الْحَدِيثَ.
ابوعمرو شیبانی سے روایت ہے کہ ایک شخص نے ابن مسعود رضی الله عنہ سے پوچھا: کون سا عمل سب سے اچھا ہے؟ انہوں نے بتلایا کہ میں نے اس کے بارے میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے پوچھا تو آپ نے فرمایا:
”نماز کو اس کے وقت پر پڑھنا
“۔ میں نے عرض کیا: اور کیا ہے؟ اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا:
”والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا
“، میں نے عرض کیا:
(اس کے بعد) اور کیا ہے؟ اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا:
”اللہ کی راہ میں جہاد کرنا
“۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المواقیت 5 (527)، والجہاد 1 (2782)، والأدب 1 (5970)، والتوحید 48 (7534)، صحیح مسلم/الإیمان 36 (85)، سنن النسائی/المواقیت 51 (611)، (تحفة الأشراف: 9232)، مسند احمد (1/409، 410، 418، 421، 444، 448، 451) ویأتی عند المؤلف برقم: 1898 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح