Note: Copy Text and to word file

سنن نسائي
كتاب الأشربة
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
57. بَابُ : ذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى إِبْرَاهِيمَ فِي النَّبِيذِ
باب: نبیذ کے سلسلے میں ابراہیم نخعی کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر۔
حدیث نمبر: 5751
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ , قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ , عَنْ سُفْيَانَ , عَنْ مُغِيرَةَ , عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ , عَنْ إِبْرَاهِيمَ , قَالَ:" لَا بَأْسَ بِنَبِيذِ الْبُخْتُجِ".
ابراہیم نخعی کہتے ہیں کہ پختہ (پکا ہوا) شیرہ پینے میں کوئی حرج نہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 18426) (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، سفيان الثوري و مغيرة عنعنا. انوار الصحيفه، صفحه نمبر 369
سنن نسائی کی حدیث نمبر 5751 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5751  
اردو حاشہ:
پختہ عربی میں لفظ «بختج» استعمال ہوا ہے جو کہ دراصل پختہ کا ہی عربی تلفظ ہے اس سے مراد وہ نبیذ ہے جسے آگ پر پکا کر تیار کیا جائے، مثلاً: طلاء جس کی تفسیر پیچھے گزر چکی ہے۔ لیکن اس کے لیے بھی ضروری ہے کہ اس میں نشہ نہ پایا جائے۔ [ديكهیے احاديث:  5718۔ 5730]
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5751