Note: Copy Text and to word file

سنن نسائي
كتاب الأشربة
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
27. بَابُ : ذِكْرِ مَا كَانَ يُنْبَذُ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِيهِ
باب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے جس برتن میں نبیذ تیار کی جاتی تھی اس کا بیان۔
حدیث نمبر: 5616
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ يُنْبَذُ لَهُ فِي تَوْرٍ مِنْ حِجَارَةٍ".
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے پتھر کے کونڈے میں نبیذ تیار کی جاتی تھی۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الأشربة 6 (1998)، سنن ابی داود/الأشربة 7 (3702)، سنن ابن ماجہ/الأشربة 12 (3400)، (تحفة الأشراف: 2995)، مسند احمد (3/304، 307، 336، 379، 384)، سنن الدارمی/الأشربة 12 (2153) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
سنن نسائی کی حدیث نمبر 5616 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5616  
اردو حاشہ:
نبیذ کسی بھی برتن میں بنائی جا سکتی ہے بشرطیکہ نشہ پیدا نہ ہو۔ ویسے ان برتنوں سے پرہیز کرنا چاہیے جن میں جلدی نشہ پیدا ہوتا ہو۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5616   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1320  
1320- سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مشکیز ے میں نبیذ تیار کی جاتی تھی، اگر مشکیزہ نہ ملتا تو پتھر کے برتن میں تیار کی جاتی تھی۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1320]
فائدہ:
نبیذ ہر اس برتن میں تیار کرنا درست ہے جو میسر آجائے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1318   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5205  
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے، پتھر کے ایک بڑے پیالے میں نبیذ تیار کیا جاتا تھا۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5205]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
تور:
ہنڈیا جتنا بڑا پیالہ جو پتھر،
پیتل وغیرہ سے بنایا جاتا تھا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5205   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5206  
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مشکیزہ میں نبیذ بنایا جاتا تھا، اگر انہیں مشکیزہ نہ ملتا تو پتھر کے بڑے پیالے میں آپ کے لیے نبیذ بنایا جاتا، بعض لوگوں نے، ابوزبیر سے پوچھا جبکہ میں سن رہا تھا برام سے؟ انہوں نے کہا، برام سے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:5206]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
برام:
برمة کی جمع ہے،
پتھر کی ہنڈیا کو کہتے ہیں،
مراد تور ہی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5206