سنن نسائي
كتاب الأشربة
کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
6. بَابُ : خَلِيطِ الزَّهْوِ وَالرُّطَبِ
باب: تازہ اور ادھ کچی کھجور کے مخلوط مشروب (نبیذ) کے ممنوع ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5553
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ , قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا تَجْمَعُوا بَيْنَ التَّمْرِ، وَالزَّبِيبِ، وَلَا بَيْنَ الزَّهْوِ وَالرُّطَبِ".
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سوکھی کھجور اور انگور کو ملا کر نبیذ نہ بناؤ، اور نہ ہی کچی اور تازہ کھجور کو ملا کر نبیذ بناؤ“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الَٔشربة 11 (5602)، صحیح مسلم/الٔرشربة 5 (1988)، سنن ابی داود/الأشربة 8 (3704) (موقوفا ومرفوعا)، سنن ابن ماجہ/الأشربة 11(3397)، موطا امام مالک/الأشربة 3 (8)، مسند احمد (295، 307، 309، 310)، سنن الدارمی/الأشربة: 15 (2159)، ویأتي عند المؤلف برقم: 5563، 5569، 5570) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: کیونکہ ملانے سے ان دونوں میں تیزی سے نشہ پیدا ہوتا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح