سنن نسائي
كتاب الزاينة (من المجتبى)
کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
76. بَابُ : تَحْرِيمِ لُبْسِ الذَّهَبِ
باب: مردوں کے لیے سونا پہننے کی حرمت کا بیان۔
حدیث نمبر: 5267
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، وَيَزِيدُ، وَمُعْتَمِرٌ , وَبِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ , قَالُوا: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ أَحَلَّ لِإِنَاثِ أُمَّتِي الْحَرِيرَ، وَالذَّهَبَ، وَحَرَّمَهُ عَلَى ذُكُورِهَا".
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے میری امت کی عورتوں کے لیے ریشم اور سونا حلال کیا، اور ان دونوں کو اس کے مردوں کے لیے حرام کیا“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5151 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن
سنن نسائی کی حدیث نمبر 5267 کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5267
اردو حاشہ:
عورتوں کے لیے سونا پہننا حلال ہے مگر سونا چاندی کے برتنوں کا استعمال مرد وعورت سب کےلیے منع ہے کیونکہ یہ قطعاً غیر ضروری ہے اور سوائے فخر و نمائش کے اس کا کوئی مقصد نہیں۔ نہیں زیورات بھی صرف زینت کی حد تک عورت استعمال کر سکتی ہے فخر و مباہات کے لیے نہیں۔ (تفصیل کے لیے دیکھیے احادیث: 5139 سے 5146 تک)۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5267
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1906
´مشک کا بیان۔`
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عمدہ ترین خوشبو مشک ہے۔“ [سنن نسائي/كتاب الجنائز/حدیث: 1906]
1906۔ اردو حاشیہ: کستوری کے بارے میں اشکال یہ ہو سکتا ہے کہ کستوری تو دراصل ہرن کا خون ہے جس کا استعمال جائز نہیں، مگر کوئی چیز جب قدرتی طور پر تبدیل ہو جائے اور اس میں پہلے اثرات بالکل ختم ہو جائیں تو اس کا حکم بدل جائے گا۔ کستوری بھی کسی لحاظ سے خون کے اوصاف نہیں رکھتی، لہٰذا اس کا حکم خون سے مختلف ہو گا۔ خون بھی تو خوراک سے بنتا ہے مگر اسے خوراک کا حکم حاصل نہیں۔ اسی طرح غلہ جات اور سبزیاں بھی تو مٹی اور گوبر وغیرہ ہی سے بنتی ہیں مگر ان پر اصل کا حکم نہیں لگتا۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1906
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3158
´میت کو کستوری لگانا۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے خوشبوؤوں میں مشک عمدہ خوشبو ہے“ (لہٰذا مردے کو یا کفن میں بھی اسے لگانا بہتر ہے)۔ [سنن ابي داود/كتاب الجنائز /حدیث: 3158]
فوائد ومسائل:
میت کو کوئی بھی عمدہ خوشبو لگانا مستحب ہے۔
تاہم کستوری ہوتو بہتر ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3158