سنن نسائي
كتاب الزينة من السنن
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
37. بَابُ : النَّهْىِ لِلْمَرْأَةِ أَنْ تَشْهَدَ الصَّلاَةَ إِذَا أَصَابَتْ مِنَ الْبَخُورِ
باب: عورت خوشبو لگا کر نماز پڑھنے کے لیے مسجد نہ جائے۔
حدیث نمبر: 5135
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْقُرَشِيِّ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الْأَشَجِّ، عَنْ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةِ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَمَرَهَا أَنْ لَا تَمَسَّ الطِّيبَ إِذَا خَرَجَتْ إِلَى الْعِشَاءِ الْآخِرَةِ".
عبداللہ بن مسعود کی بیوی زینب ثقفیہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ وہ ”جب عشاء کے لیے مسجد جائیں تو خوشبو نہ لگائیں“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5132 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن
سنن نسائی کی حدیث نمبر 5135 کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5135
اردو حاشہ:
اس حدیث کا مطلب یہ نہیں کہ باقی نمازوں میں وہ خوشبو لگا کر آ سکتی ہے بلکہ عشاء کا ذکر اس لیے کیا کہ یہ وقت عورتوں کے خوشبو لگانے کا ہوتا ہے جیسا کہ حدیث نمبر5131 میں بیان ہوا، نیز حدیث نمبر5137 میں عام نماز کا ذکر ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ اندھیرے کی وجہ سے عورتیں اس وقت زیادہ حاضر ہوتی ہوں جیسا کہ فجر میں آتی تھیں۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5135