صحيح البخاري
كِتَاب الْهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا
کتاب: ہبہ کےمسائل فضیلت اور ترغیب کا بیان
22. بَابُ هِبَةِ الْوَاحِدِ لِلْجَمَاعَةِ:
باب: ایک چیز کئی آدمیوں کو ہبہ کرے تو کیسا ہے؟
وَقَالَتْ أَسْمَاءُ لِلْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، وَابْنِ أَبِي عَتِيقٍ: وَرِثْتُ عَنْ أُخْتِي عَائِشَةَ مَالًا بِالْغَابَةِ، وَقَدْ أَعْطَانِي بِهِ مُعَاوِيَةُ مِائَةَ أَلْفٍ فَهُوَ لَكُمَا.
اور اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا نے قاسم بن محمد اور ابن ابی عتیق سے کہا کہ میری بہن عائشہ رضی اللہ عنہا سے وراثت میں مجھے غابہ (کی زمین) ملی تھی۔ معاویہ رضی اللہ عنہ نے مجھے اس کا ایک لاکھ (درہم) دیا لیکن میں نے اسے نہیں بیچا، یہی تم دونوں کو ہدیہ ہے۔