سنن نسائي
كتاب البيوع
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
104. بَابُ : حُسْنِ الْمُعَامَلَةِ وَالرِّفْقِ فِي الْمُطَالَبَةِ
باب: قرض وصول کرنے میں اچھے سلوک اور نرمی برتنے کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 4700
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ إِسْمَاعِيل ابْنِ عُلَيَّةَ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ فَرُّوخَ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَدْخَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ رَجُلًا كَانَ سَهْلًا مُشْتَرِيًا، وَبَائِعًا وَقَاضِيًا، وَمُقْتَضِيًا الْجَنَّةَ".
عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے ایک شخص کو جنت میں داخل کر دیا جو خریدتے، بیچتے، (قرض) دیتے اور تقاضا کرتے ہوئے نرمی سے کام لیتا تھا“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/التجارات 28 (2202)، (تحفة الأشراف: 9830)، مسند احمد (1/58، 67، 70) (حسن)»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
سنن نسائی کی حدیث نمبر 4700 کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4700
اردو حاشہ:
یہ حدیث مبارکہ بھی بلند اور کریمانہ اخلاق اپنانے اور لین دین میں اختلافات ختم کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ انسانوں کے ساتھ تنگی ترشی والا معاملہ نہیں کرنا چاہیے اور نہ ان کے لیے مصیبت اور عذاب ہی بننا چاہیے بلکہ مہربانی اور درگزر سے کام لینا چاہیے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4700