سنن نسائي
كتاب الضحايا
کتاب: قربانی کے احکام و مسائل
41. بَابُ : النَّهْىِ عَنِ الْمُجَثَّمَةِ
باب: «مجثمہ» (جس جانور کو باندھ کر نشانہ لگا کر مارنے اور اس کو کھانے) کی حرمت کا بیان۔
حدیث نمبر: 4443
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ بَحِيرٍ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ، عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تَحِلُّ الْمُجَثَّمَةُ".
ابوثعلبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” «مجثمة» حلال نہیں ہے“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4331 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: «مجثمة» یعنی وہ جانور جس کو باندھ کر نشانہ لگا کر مسلسل تیر مارا جائے یہاں تک کہ وہ مر جائے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن
سنن نسائی کی حدیث نمبر 4443 کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4443
اردو حاشہ:
مجثمہ سے مراد وہ جانور ہے جسے باندھ کر دور سے تیروں وغیرہ کا نشانہ بنایا جائے اور وہ مر جائے۔ یہ حرام ہے۔ (تفصیل کے لیے دیکھئے، حدیث: 4331)
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4443