سنن نسائي
كتاب تحريم الدم
کتاب: قتل و خون ریزی کے احکام و مسائل
8. بَابُ : ذِكْرِ اخْتِلاَفِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ فِيهِ
باب: حمید کی انس بن مالک رضی الله عنہ سے مروی حدیث میں ناقلین کے اختلاف کا ذکر۔
حدیث نمبر: 4038
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَى نَحْوَهُ.
اس سند سے بھی عبدالاعلی سے اسی طرح روایت ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4029(صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
سنن نسائی کی حدیث نمبر 4038 کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4038
اردو حاشہ:
سنن نسائی کی مذکورہ بالا روایت (4037) کی سند سے معلوم ہوتا ہے کہ محمد بن عبدالاعلیٰ یزید بن زریع سے اور وہ شعبہ سے بیان کرتے ہیں، یعنی یزید کا استاد شعبہ ہے۔ امام نسائی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ استاد محمد بن مثنیٰ نے بھی عبدالاعلی عن شعبۃ بیان کیا ہے۔ یہ سند سنن نسائی (المجتبیٰ) میں اسی طرح ہے جبکہ سنن نسائی (الکبریٰ) میں ”شعبہ“ کے بجائے ”سعید“ ہے اور ”سعید (بن ابی عروبہ)“ ہی درست ہے جبکہ ”شعبہ“ تصحیف ہے۔ اس کی تائید صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں موجود متفق علیہ روایت سے بھی ہوتی ہے کیونکہ ان میں ”شعبہ کے بجائے ”سعید“ ہی ہے۔ دیکھئے: (صحیح البخاري، المغازي، باب قصة عکل و عرینة، حدیث: 4192، و صحیح مسلم، القسامة و المحاربین، باب حکم المحاربین و المرتدین، حدیث: 1671)
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4038