Note: Copy Text and to word file

سنن نسائي
كتاب النكاح
کتاب: نکاح (شادی بیاہ) کے احکام و مسائل
16. بَابُ : الْمَرْأَةِ الْغَيْرَاءِ
باب: غیرت مند عورت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3235
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَنْبَأَنَا النَّضْرُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ إِسْحَاق بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا تَتَزَوَّجُ مِنْ نِسَاءِ الْأَنْصَارِ؟ قَالَ:" إِنَّ فِيهِمْ لَغَيْرَةً شَدِيدَةً".
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ لوگوں (یعنی مہاجرین) نے کہا: اللہ کے رسول! آپ انصار کی عورتوں سے شادی کیوں نہیں کرتے؟ آپ نے فرمایا: ان میں غیرت بہت ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 171) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
سنن نسائی کی حدیث نمبر 3235 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3235  
اردو حاشہ:
انصار دھیمے مزاج کے لوگ تھے، اس لیے ان کی عورتیں ان پر غالب تھیں۔ وہ ان سے ڈرتے تھے اس طرح انصاری عورتوں کے مزاج میں کچھ جدت پیدا ہو گئی تھی۔ رسول اللہ ﷺ کی پہلے سے بیویاں تھیں۔ تیز مزاج والی عورت کا اپنی سوکنوں اور خاوند سے نباہ نہیں ہوتا بلکہ مستقل سر دردی بن جاتی ہے آپ نے شاید اسی لیے انصار میں نکاح نہیں فرمایا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3235