Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن نسائي
كتاب مناسك الحج
کتاب: حج کے احکام و مناسک
128. بَابُ : الْحِجْرِ
باب: حطیم کا بیان۔
حدیث نمبر: 2914
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الرِّبَاطِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ عَمَّتِهِ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ، قَالَتْ: حَدَّثَتْنَا عَائِشَةُ، قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا أَدْخُلُ الْبَيْتَ؟ قَالَ:" ادْخُلِي الْحِجْرَ، فَإِنَّهُ مِنْ الْبَيْتِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا میں بیت اللہ کے اندر داخل نہ ہوں؟ آپ نے فرمایا: حطیم میں چلی جاؤ، وہ بھی بیت اللہ کا حصہ ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 17 (1211)، (تحفة الأشراف: 17852) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

سنن نسائی کی حدیث نمبر 2914 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2914  
اردو حاشہ:
حجر اگرچہ بیت اللہ کا (اندرونی) حصہ ہے مگر صرف حجر کی طرف منہ کر کے نماز نہیں پڑھنی چاہیے کیونکہ بعض روایات کے مطابق اس میں کچھ بیرونی جگہ بھی شامل ہے، اس لیے بیت اللہ بھی سامنے ہونا چاہیے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2914