Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن نسائي
كتاب مناسك الحج
کتاب: حج کے احکام و مناسک
106. بَابُ : دُخُولِ مَكَّةَ بِاللِّوَاءِ
باب: جھنڈے کے ساتھ مکہ میں داخل ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2869
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ عَمَّارٍ الدُّهْنِيِّ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" دَخَلَ مَكَّةَ وَلِوَاؤُهُ أَبْيَضُ".
جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں (یعنی فتح مکہ کے دن) سفید جھنڈا لیے ہوئے داخل ہوئے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الجہاد76 (2592)، سنن الترمذی/الجہاد9 (1679)، سنن ابن ماجہ/الجہاد20 (2817)، (تحفة الأشراف: 2889) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

سنن نسائی کی حدیث نمبر 2869 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2869  
اردو حاشہ:
یہ فتح مکہ کی بات ہے، اس لیے جھنڈا ضروری تھا ورنہ حجۃ الوداع کے موقع پر کوئی جھنڈا وغیرہ نہ تھا۔ بعض روایات میں آپﷺ کا جھنڈا سیاہ بتلایا گیا ہے۔ یہ کوئی تعارض نہیں۔ لشکر کا بڑا جھنڈا سیاہ تھا اور آپ کا ذاتی جھنڈا سفید تھا۔ ویسے بھی جنگ میں کئی جھنڈے ہوتے ہیں۔ فتح مکہ میں بھی مہاجرین کا الگ جھنڈا تھا، انصار کا الگ۔ اسی طرح دوسرے گروہوں کے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2869