سنن نسائي
كتاب الجمعة
کتاب: جمعہ کے فضائل و مسائل
18. بَابُ : قِيَامِ الإِمَامِ فِي الْخُطْبَةِ
باب: امام کے کھڑے ہو کر خطبہ دینے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1398
أخبرنا أحمد بن عبد الله بن الحكم قال حدثنا محمد بن جعفر قال حدثنا شعبة عن منصور عن عمرو بن مرة عن أبي عبيدة عن كعب بن عجرة قال: دخل المسجد وعبد الرحمن بن أم الحكم يخطب قاعدا فقال انظروا إلى هذا يخطب قاعدا وقد قال الله عز وجل {وإذا رأوا تجارة أو لهوا انفضوا إليها وتركوك قائما} .
کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ وہ مسجد میں آئے اور عبدالرحمٰن بن ام الحکم بیٹھ کر خطبہ دے رہے تھے تو انہوں نے کہا: اس شخص کو دیکھو بیٹھ کر خطبہ دے رہا ہے، حالانکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: «وإذا رأوا تجارة أو لهوا انفضوا إليها وتركوك قائما» ”اور جب وہ کوئی سودا بکتا دیکھیں یا کوئی تماشا نظر آ جائے تو اس کی طرف دوڑ جاتے ہیں اور آپ کو کھڑا ہی چھوڑ دیتے ہیں“ (الجمعہ: ۱۱)۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الجمعة 11 (864)، (تحفة الأشراف: 11120) (صحیح)»
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
سنن نسائی کی حدیث نمبر 1398 کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1398
1398۔ اردو حاشیہ: یہ سورۂ جمعہ کی آخری آیت ہے۔ اس میں جمعے ہی کا ذکر ہے۔ ایک دفعہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے کہ تجارتی قافلے کی گھنٹیاں بجنے لگیں، لوگ غلہ حاصل کرنے کے لیے آہستہ آہستہ کھسک گئے، چند ایک باقی رہ گئے تھے۔ آپ کھڑے خطبہ دے رہے تھے۔ اسی سے استدلال ہے، آپ کی سنت پر عمل کرنا بھی ضروری ہے۔ آپ خطبہ ہمیشہ کھڑے ہو کر دیا کرتے تھے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1398