سنن نسائي
كتاب التطبيق
کتاب: تطبیق کے احکام و مسائل
39. بَابُ : وَضْعِ الْيَدَيْنِ مَعَ الْوَجْهِ فِي السُّجُودِ
باب: سجدہ میں ہاتھوں کو چہرہ کے ساتھ زمین پر رکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1093
أَخْبَرَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ دَلُّوَيْهِ، قال: حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، قال: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَفَعَهُ، قال:" إِنَّ الْيَدَيْنِ تَسْجُدَانِ كَمَا يَسْجُدُ الْوَجْهُ فَإِذَا وَضَعَ أَحَدُكُمْ وَجْهَهُ فَلْيَضَعْ يَدَيْهِ وَإِذَا رَفَعَهُ فَلْيَرْفَعْهُمَا".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دونوں ہاتھ سجدہ کرتے ہیں جس طرح چہرہ سجدہ کرتا ہے، لہٰذا جب تم میں کا کوئی اپنا چہرہ زمین پر رکھے تو اپنے دونوں ہاتھ بھی رکھے، اور جب اسے اٹھائے تو ان دونوں کو بھی اٹھائے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 155 (892)، (تحفة الأشراف: 7547)، مسند احمد 2/6 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
سنن نسائی کی حدیث نمبر 1093 کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1093
1093۔ اردو حاشیہ: مقصود یہ ہے کہ سجدے میں صرف چہرہ زمین پر لگانا کافی نہیں بلکہ دونوں ہاتھ بھی زمین پر چہرے کے ارد گرد رکھے ہونے چاہئیں تاکہ ان کا بھی سجدہ ہو سکے۔ اگلی روایت میں اس کی مزید وضاحت ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1093